چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے دنیا کے تمام ممالک کو خوف میں مبتلا کیا ہوا ہے اسی دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرس پھیلنے سے متعلق جھوٹی افواہیں زیر گردش رہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک صارف نے پوسٹ شیئر کی اور دعویٰ کیا کہ پاکستان میں موجود پولٹری فارم کی مرغیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور اس حوالے سے محکمۂ صحت نے بھی الرٹ جاری کردیا۔
فیس بک صارف نے لکھا کہ ’پاکستان میں وائرس کی نشانیاں ظاہر ہونا شروع ہوگئیں، اگلے 60 روز تک حتیٰ الامکان مرغی کا گوشت کھانے سے گریز کریں‘۔
فیس بک پر شیئر ہونے والے اسٹیٹس کے ساتھ تصاویر بھی منسلک تھیں جن میں بیمار مرغیوں کو دکھایا گیا۔
دوسری جانب محکمہ صحت نے فرانسیسی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مرغیوں میں کرونا وائرس کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے، انٹرنیٹ پر شیئر ہونے والی تصاویر میں مرغیاں کسی اور بیماری کا شکار ہیں جس کا تعلق اس وائرس سے نہیں ہے‘۔
فیس بک پر یہ پوسٹ چار فروری کو شیئر ہوئی جسے 300 سے زائد صارفین نے بغیر تصدیق کے شیئر کیا اور اس پر اپنے رائے بھی پیش کی۔
اے ایف پی نے جب اس معاملے کی تصدیق کی تو معلوم ہوا کہ مذکورہ تصویر انٹرنیٹ پر پہلی بار 19 نومبر 2019 کو تامل زبان کے اسٹیٹس کے ساتھ شیئر ہوئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں موجود مرغیوں میں کرونا وائرس پائے جانے سے متعلق خبر جھوٹی، بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔
یاد رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے ناول کرونا وائرس کی وجہ سے اب تک 2200 سے زائد مریض ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 80 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، چین کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے اموات واقع ہوئیں۔