ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو عمران خان اور میں نے خود اجاگر کیا، سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر کشمیر کا مسئلہ موجود ہے، جنیوا میں انسانی حقوق کمیشن کا اجلاس ہونے والا ہے، پاکستان کی وزیر انسانی حقوق اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کرنے پر ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کامیاب دورہ کر کے لوٹے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں سے جبر ہو رہا ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کو 203 دن ہوگئے ہیں، عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مسئلہ کشمیر پر بات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ افغانستان میں امن ہو۔ تخریب کار اب بھی موجود ہیں لیکن ہمیں اللہ سے امید ہے، انشا اللہ افغانستان میں امن قائم ہوگا۔ افغانستان میں امن ہوگا تو تجارت بڑھے گی، سرمایہ کاری بڑھے گی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی اور آٹے کے بحران پر انکوائری چل رہی ہے، کابینہ کا فیصلہ ہے انکوائری تک یوٹیلیٹی اسٹورز سے کام چلائیں۔ اسمگلنگ روکنے پر وزیر اعظم نے اقدامات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے، ہمیں ملک بہت بری حالت میں ملا تھا۔ ہماری حکومت کا وقت پورا ہوگا تو معیشت کافی بہتر ہوگی۔ احساس پروگرام بنایا تاکہ غریب افراد کو سہولت دے سکیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا جو وہ نہ کر سکا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔ 4 ماہ کی مزید کوشش سے ہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم خطاب میں قوم اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کریں گے۔