کراچی: پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد ماسک کی مہنگے داموں فروخت اور ذخیرہ اندوزی کرنے پر ڈریپ نے انتباہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے ماسک، ڈسپوزیبل بیگس، سوٹ اور گوگلز مہنگا فروخت اور ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف ڈنڈا اٹھا لیا۔
ڈریپ نے کیمسٹ، فارماسسٹ، میڈیکل اسٹور مالکان، ہول سیل ڈیلرز اور امپورٹرز کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنسی حالات میں ضروری طبی اشیا مہنگی فروخت کرنا خلاف قانون ہے۔
سرجیکل ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
ڈریپ کی جانب سے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے لیے تنبیہی پبلک نوٹس بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکس، ڈسپوزیبل بیگس اور گوگلز دسمبر 2019 کی قیمتوں پر فروخت کیے جائیں، اور عوام مہنگے داموں ماسک کی فروخت پر ڈریپ کو آگاہ کریں۔
دریں اثنا، ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے آلات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، ڈریپ فیس ماسک وغیرہ بنانے کے لیے فاسٹ ٹریک لائسنس اور رجسٹریشن کا اجرا کرے گی، مینوفیکچررز کو ایمرجنسی بنیاد پر لائسنس دیے جائیں گے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کی ہدایت پر جاری مراسلے میں ڈریپ نے کہا ہے کہ کمپنیاں ضروری میڈیکل ڈیوائس بنانا چاہیں تو ہنگامی بنیاد پر لائسنس دیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد فیس ماسک کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔