تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

افغانستان سے اتحادی فوج کا انخلاء رک سکتا ہے، امریکی سیکریٹری دفاع

واشنگٹن : امریکی سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ افغان معاہدہ شرائط پر مبنی ہے، طالبان اور افغان حکومت میں سیاسی پیشرفت نہ ہوسکی تو ہماری فوج کا انخلا بھی رک سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے امریکی میگزین واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، مارک ایسپر نے کہا کہ امریکہ طالبان معاہدے پر عملدرآمد ہوا تو کچھ ماہ میں8600فوجی واپس بلالیں گے. افغان معاہدہ شرائط پر مبنی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں امریکی سیکریٹری دفاع نے کہا کہ طالبان اور افغان حکومت میں سیاسی پیشرفت بہت ضروری ہے، اگر دونوں فریقین میں سیاسی پیشرفت جاری رہی تو امریکا اور اتحادی 2021تک مکمل انخلا کرلیں گے اور اگر پیشرفت کا یہ سلسلہ رک  جاتا ہے تو بصورت دیگر ہماری فوج کا انخلا بھی رک سکتا ہے۔

یاد رہے کہ دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج اٹھارہ ماہ کے اندر واپس چلے جائیں گی۔

جنگ بندی کے حوالے سے آئندہ چند روز ميں شيڈول طے کرليا جائے گا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے بعد طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات کریں گے۔

مزید پڑھیں : طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے

خیال رہے کہ اب تک افغانستان میں جاری جنگ کے دوران 2 ہزار 4 سو امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ سال2001 سے افغانستان میں جاری جنگ میں اب ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کی ضرورت پر تذبذب کا شکار ہیں۔

Comments

- Advertisement -