کراچی : سندھ میں تعلیمی اداروں کی بندش کے احکامات کی خلاف ورزی پر مزید 30 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ،حکام کاکہناہےصرف بچے ہی نہیں اساتذہ کوبھی بلانے پر پابندی عائد ہے۔
تفصیلات کے مطابقکرونا وائرس کےخدشےکے پیش نظر تعلیمی ادارے بند رکھنے کے اعلان پر عمل درآمد کےلیے رجسٹرار سندھ پرائیوٹ اسکولز کا اچانک مختلف اسکولوں کا دورہ کیا اور حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر آج بھی 30 اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کردی تاہم کسی بھی اسکول میں طلبہ موجود نہیں تھے۔
حکام کاکہناتھا کہ صرف بچے ہی نہیں اساتذہ کوبھی بلانے پر پابندی عائد ہے۔
صدر کے علاقے میں نجی اسکول کی پرنسپل نے رجسٹرار کو دھمکی دی اور کہا کہ فون کی ریکارڈنگ بند کریں، ورنہ اوپر شکایت کی جائے گی جبکہ معاینہ ٹیم نے موقع پر اسکول پرنسپل کو معطلی کا نوٹس جاری کیا۔
رجسٹرار سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ ایسے تمام اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کردیں، جن کے خلاف ڈائریکٹریٹ اسکول نے کاررواِئی کی ہے۔
مزید پڑھیں : کرونا وائرس ہدایات کی خلاف ورزی پر نجی اسکولوں کی خلاف بڑی کارروائی
کراچی میں دودن کےدوران اسی سےزائد اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے اعلان کے بعد پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے تمام نجی اسکولوں کو پابند کر دیا تھا، ہدایت کی گئی تھی کہ وی آئی پی اور نامور بڑے نجی تعلیمی ادارے بھی 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کے احکامات کی پابندی کریں ورنہ کارروائی کی جائے گی۔
ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز ڈاکٹر منسوب صدیقی کا کہنا تھا کہ سی ایم سندھ کا فیصلہ صوبے کے سب اسکولوں پر لاگو ہوگا، کوئی بھی پرائیویٹ اسکول اپنے اساتذہ کو بھی نہیں بلائے گا، بیکن ہاؤس، دی ایجوکیٹر، سٹی، سمیت ڈی ایچ اے کے تمام اسکول بھی احکامات کے پابند ہیں۔