اشتہار

پاکستان کی عدالتیں کہیں تو نواز شریف کی واپسی ممکن ہے: لارڈ نذیر احمد

اشتہار

حیرت انگیز

مانچسٹر: رکن ہاؤس آف لارڈز نذیر احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں کہیں تو نواز شریف کو پاکستان لانا ممکن ہے، برطانوی حکومت عدالتوں کی عزت کرتی ہے۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے تاحیات رُکن لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ اگر پاکستان کی عدالتیں نواز شریف کی حوالگی کا مطالبہ کریں تو انھیں واپس بھیجا جا سکتا ہے، برطانوی حکومت پاکستانی عدالتوں کا احترام کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی حکومت کو اتنی ترجیح نہیں دی جاتی جتنی کہ عدالتوں کو دی جائے گی، نواز شریف کی واپسی اتنی آسان نہیں مگر ناممکن بھی نہیں ہے، مجھے نہیں لگتا کہ حکومت نواز شریف کو واپس لے جانے میں سنجیدہ ہے۔

- Advertisement -

نواز شریف کو بطور مجرم وطن واپس لانے کیلئے حکومت کا بڑا اقدام

لارڈ نذیر نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے برطانوی حکومت کو لکھا گیا خط صرف توجہ ہٹانے کے لیے ہے، کیوں کہ عوام اب حکومت کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ کب نواز شریف کو واپس لائے گی، اسی لیے یہ خط لکھا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اگر نواز شریف کو واپس لانے میں سنجیدہ ہوئی تو یہ ناممکن نہیں ہے۔

خیال رہے کہ چند دن قبل حکومت پاکستان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بہ طور مجرم وطن واپس لانے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی ضمانت ختم ہو چکی ہے، اب وہ ایک مجرم ہیں، انھیں پاکستان بھیجا جائے، تاکہ وہ باقی سزا مکمل کر سکیں۔

Comments

اہم ترین

زاہد نور
زاہد نور
زاہد نور اے آر وائے نیوز کے ساتھ مانچسٹر سے بطور نمائندہ خصوصی منسلک ہیں

مزید خبریں