کراچی: کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کو کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آج چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ کی صدارت میں کراچی سرکلر ریلوے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ریلوے ٹریک کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے، جس کے لیے سروے کمیٹی قائم کر لی گئی ہے۔
چیف سیکریٹری نے اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو ہدایت جاری کی کہ ریلوے کے رائٹ آف وے کے دونوں اطراف فنسنگ کی جائے، اور اس کے لیے 3 روز میں ٹینڈر جاری کیا جائے۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کے لیے ریلوے اسٹیشن سے مارکیٹ تک بسیں بھی چلائی جائیں گی۔
دریں اثنا، سندھ حکومت نے محکمہ ریلوے سے صوبے میں ریلوے پھاٹکوں پر گیٹ لگوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پھاٹکوں پر 50 سے زائد حادثات ہو چکے ہیں، پھاٹکوں پر کئی بار گیٹ لگانے کا کہا گیا لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں حادثات پر ریلوے انتظامیہ کوتاہی ماننے کو تیار نہیں، ملک میں تقریباً 2 ہزار سے زائد پھاٹکوں پر گیٹ ہی نہیں ہیں، کئی پھاٹکوں پر عملہ نہیں، ریلوے وفاق کا محکمہ ہے پھاٹک پر گیٹ صوبے نہیں وفاق کا کام ہے۔