تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سعودی عرب: کرونا وائرس کی وجہ سے کس کاروبار میں اضافہ ہوگیا؟

ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پیش نظر ریستورانوں پر پابندی لگنے کے بعد کھانا منگوانے کی ایپلی کیشنز کے کاروبار میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے باعث تجارتی ادارو ں کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے تاہم ریستوران ایپلی کیشن کے کاروبار میں 50 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے پیش نظر سعودی عرب میں ریستوران بند کردیے گئے ہیں اور لوگ کھانے پینے کی اشیا اپنے دروازے پر منگوا رہے ہیں۔

ریستورانوں کی ایپلی کیشنز اس سلسلے میں مددگار ہیں اور ریستورانوں نے ہوم ڈلیوری شروع کر رکھی ہے۔

ہنگر اسٹیشن نامی ایپلی کیشن کے بانی ابراہیم الجاسم کا کہنا ہے کہ ریستورانوں کی ایپلی کیشنز گزشتہ دنوں کے مقابلے میں اس وقت 50 فیصد زیادہ کا کاروبار کر رہی ہیں۔ آن لائن ادائیگی کو ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ کرنسی نوٹ سے بھی وائرس منتقل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے کئی ریستوران جو اب تک ایپلی کیشن پروگرام میں شامل نہیں ہوئے تھے وہ اب اس میں شامل ہونے کی درخواستیں کر رہے ہیں تاہم ان درخواستوں پر عمل درآمد کے لیے وقت درکار ہوگا۔

الجاسم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریستورانوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ صارفین جو بھی طلب کریں وہ بند پیکٹ میں ان تک پہنچے، اگر آرڈر کھلا ہوا پہنچے تو صارف کو حق ہے کہ وہ اسے واپس کر دے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ریستوران ایپلی کیشن کے کاروبار میں اضافے کے 4 بڑے اسباب ہیں۔

ایک مملکت میں 15 دن کے لیے سفری اور دیگر پابندیاں نافذ ہیں، سعودی میڈیا لوگوں کو آگاہی دے رہا ہے کہ لوگ گھروں سے اشد ضرورت کے تحت ہی نکلیں۔ وائرس کے حوالے سے لوگ خوف میں مبتلا ہیں جبکہ ریستوران بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -