لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کا ایک مریض صحت یاب ہوکر گھر پہنچ گیا اور سگریٹ نوشی ترک کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ اینڈریو نامی شہری برطانیہ کے علاقے وھیٹنشو اسپتال سے صحت یاب ہوکر گھر پہنچ چکا ہے۔ اپنے ایک بیان میں روبہ صحت شہری کا کہنا ہے کہ اس مہلک مرض سے صحت یاب ہونے کے بعد میں نے سگریٹ نوشی ترک کردی ہے۔
انہوں نے تمام افراد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو کروناوائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے خود کو گھروں میں بند رکھیں یہ سب سے بہترین علاج ہے، اسپتال سے ڈسچاج ہونے کے باوجود میں احتیاطی تدابیر اپنارہا ہوں اور اسموکنگ بھی چھوڑ دی ہے، البتہ اب بھی پھیپڑوں میں سونج کی شکایت ہے۔
انیڈریو کا کہنا ہے کہ اسے سانس لینے میں پریشانی ہورہی ہے، ممکنہ طور پر ایسا تمباکو نوشی کے باعث ہوا لیکن انہوں نے اسموکنگ چھوڑ دی ہے۔ خیال رہے کہ کئی طبی ماہرین کے مطابق کروناوائرس سگریٹ نوشی کرنے والوں پر زیادہ جلدی اثرانداز ہوکر بڑا نقصان دے سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کروناوائرس میں مبتلا ہوکر گزارا گیا گزشتہ ہفتہ میری زندگی کا سب سے بدترین ہفتہ رہا۔ تاہم میں ان تمام اسپتال عملے کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری خدمت کی اور وبائی مرض سے بچایا۔