لاہور : کورونا وائرس میں مبتلا اپنے ملازم کو اسپتال داخل کرانے کے بجائے گاؤں بھگانے والا شخص پولیس نے گرفتار کرلیا، ملازم دو بسیں بدل کر وہاڑی پہنچ گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے کورونا وائرس کے مریض کو اسپتال میں داخل کرانے کی بجائے بھگانے والے شخص کو گرفتار کرلیا، اس حوالے سے پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
لاہور کے علاقے سوئی گیس کالونی کے رہائشی طاہرسعید کے باورچی عمر فاروق کا کورونا کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا، جس کے بعد طاہرسعید نے کورونا پازیٹو آنے پر بھی متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کی بجائے مجرمانہ عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملازم کو اسپتال کی بجائے اس کے گاؤں وہاڑی بھیج دیا۔
مذکورہ ملازم عمر فاروق لاہور سے دو بسیں بدل کر متعدد افراد سے ملتا ہوا اپنے گھر پہنچا، عمر نے دوران سفر متعدد افراد سے بھی ملاقاتیں کی۔
نجی لیبارٹری کی طرف سے معمول کے مطابق جب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو عمر فاروق کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کی رپورٹ دی تو حکام حرکت میں آئے، لیبارٹری سے دستیاب ڈیٹا کے پیش نظر حکام نے طاہر سعید سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ عمر فاروق اپنے گاؤں چلا گیا ہے۔
اطلاع ملنے کے بعد محکمہ ہیلتھ اور پولیس نے مذکورہ ملازم کو حراست میں لے لیا، انتظامیہ نے ملازم عمر کو آئیسولیشن وارڈ میں داخل کرادیا۔
کورونا وائرس سے متاثرہ ملازم کے اہل خانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، ملازم عمر کو بھگانے والے اس کے مالک طاہرسعید کےخلاف پولیس نے سخت ایکشن لیتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا۔
سوئی گیس کالونی میں رہائش پذیر طاہرسعید کی فیملی کو بھی فوری طور پر قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے، پنجاب میں اس حوالے کورونا وائرس کے مریض کو بھگانے کا پہلا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔