اشتہار

سعودی عرب : کرفیو سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض : سعودی وزارت داخلہ نے ان اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کرفیو کے دوران ایس ایم ایس کے ذریعے اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کرفیو کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی تھی کہ کرفیو سے استثنی کیلئے ایس ایم ایس پر اجازت نامے جاری کیے جارہے ہیں، اس بات کی سعودی وزارت داخلہ نے سختی سے تردید کردی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ بعض لوگوں نے سوشل میڈیا پر یہ دعوی کیا ہے کہ اگر کسی کو کرفیو میں نکلنا ہو تو وہ911یا 999 پر رابطہ کرکے کرفیو کی پابندی سے مستثنی ہوسکتا ہے یا یہ دعوی کہ کرفیو میں نکلنے کے لیے ایس ایم ایس کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کیا جاسکتا ہے یہ دونوں دعوے غلط ہیں۔

- Advertisement -

ترجمان کے مطابق اگر کرفیو میں کسی شہری کا گھر سے باہر نکلنا بہت ضروری ہے تو اسے نکلنے کی اجازت دی جائے گی وہ کرفیو کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوگا بشرطیکہ شہری کو انتہائی مجبوری درپیش ہو۔

مثال کے طور پر سعودی شہری یا مقیم غیر ملکی اپنے کسی عزیز کو کسی اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں لے جارہا ہو ایسی صورت میں باہر نکلنا کرفیو کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی پر شہری کو دس ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا اور تیسری بار خلاف ورزی پر بیس دن تک قید کی سزا بھگتنا ہوگی

وازضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے شاہ سلمان عبدالعزیز نے 23 مارچ سے 21 دن کے لیے جزوی کرفیو کا فرمان جاری کیا ہے۔

دار الحکومت ریاض سمیت جدہ، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، دمام اور الخبر کے علاوہ پورے سعودی عرب میں رات 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں