جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

وزیراعظم کورونا ریلیف ٹائیگرز پروگرام میں رجسٹریشن کرانے کیلئے عمر کی حد کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کی تشکیل کا طریقہ کار طے کر لیا گیا ، 18 سال سے زائد عمر کے صحت مند نوجوان سٹیزن پورٹل سے رجسٹریشن کرائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق کورونا ریلیف ٹائیگرز پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا، وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس کی تشکیل کے معاملے پر اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں عثمان ڈار،پرنسپل سیکرٹری اعظم خان,اور مرزا شہزاد اکبر سمیت چئیرمین نیشنل آئی ٹی بورڈ اور سیٹزن پورٹل کی ٹیم کے ارکان شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران ٹائیگر فورس کی تشکیل کا طریقہ کار طے کر لیا گیا اور وزیراعظم کی ہنگامی صورتحال کےپیش نظر بروقت پیشگی اقدامات کی ہدایت کی۔

عمران خان کی جانب سے معاون خصوصی عثمان ڈار کو اہم ذمےداریاں سونپ دی گئیں جبکہ وزیراعظم خود بھی نوجوانوں کے لئے خصوصی پیغام ریکارڈ کرائیں گے۔

طریقہ کار کے مطابق 18 سال سےزائدعمرکےصحت مندنوجوان سٹیزن پورٹل سےرجسٹریشن کرائیں گے اور ملک بھر سے رجسٹر رضاکار ضلعی انتظامیہ اور این ڈی ایم اے کے ساتھ کام کریں گے۔

ڈپٹی کمشنرز، اے سی، ٹی ایم اوز اور ارکان پارلیمنٹ رضاکاروں کو سہولت فراہم کریں گے اور ضلعی و تحصیل انتظامیہ روزکی بنیاد پرکوروناریلیف ٹائیگرز کو فرائض سونپیں گے۔

کورونا ریلیف ٹائیگرز کی نشاندہی پر انتظامیہ اور پولیس فوری کارروائی کریں گے ، رضاکار این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر گھروں میں راشن پہنچائیں گے اور اشیائے ضروریہ کے لیے جگہ اور اسٹوریج کا بندوسبت کریں گے جبکہ شہروں اور دیہات میں قائم قرنطینہ مراکز کے انتظامات میں بھی حصہ لیں گے۔

کوروناریلیف ٹائیگرز گھروں میں قرنطینہ افرادکی دیکھ بھال بھی کریں گے اور اسپتالوں اورعوامی مقامات پر لوگوں کو گائیڈ لائنز فراہم کریں گے۔

کورونا ریلیف ٹائیگرز بے روزگار افراد کا ڈیٹا اکھٹا کریں گے اور کورونا کےمشتبہ مریضوں سے متعلق معلومات بھی اکھٹی کریں گے جبکہ لاک ڈاون پرعملدرآمد یقینی بنانے میں انتظامیہ اور پولیس کی مدد کریں گے۔

رضاکار ذخیرہ اندوزی اور زائد قیمتوں سے متعلق بھی نشاندہی کریں گے جبکہ اعلانات اور جنازوں کے انتظامات میں بھی حصہ لیں گے اور کورونا ریلیف ٹائیگرز کومتعلقہ سرکاری افسران روزانہ کی بنیاد پر بریفنگ دیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں