سکھر ائر پورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ گہما گہمی پارلیمینٹ کی خوبصورتی ہوتی ہے چودھری صاحب جزباتی ہوکر ایسی باتیں کرتے ہیں، سیاست میں جھگڑا نہیں نظریے پر بات چیت ہوتی ہے، کوئی بھی جماعت مڈٹرم انتخابات نہیں چاہتی، پتہ نہیں چودھری صاحب نے کس فلسفے سے بات چیت کی ہے، یا تو چودھری صاحب جزباتی ہیں یا بات کو نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں معیشت کے حوالے سے ڈرامہ حقیقت ہے یا نہیں عوام ہی بتا سکتے ہیں، کہ غریبوں سے نوالے چھینے جا رہے ہیں پھر بھی کوئی ڈرامہ کہتا ہے کوئی تماشہ کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اٹھارہ کو ہی ہونگے حلقہ بندیوں پر اعتراض کرنے والے عدلیہ سے رجوع کر سکتے ہیں جبکہ اس سے قبل بھی ہمارے خلاف دس جماعتی اتحاد بنا تھا اور اگر ابھی بھی بنتا ہے تو جمہوری عمل ہے ہم پریشان نہیں۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین بن کر خوش نہیں بلکہ ذمہ داری کا احساس بڑھا ہے، پوری کوشش کرونگا کہ اس زمہ داری کے ساتھ انصاف کر سکوں۔ قومی سلامتی پالیسی کی یشکیل وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے کیا طے ہوا ہے معلوم نہیں لحاظہ کوئی رائے قبل از وقت دینا ممکن نہیں۔