اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائےگی،کسی قسم کی تفریق یا امتیازی سلوک کی شکایت برداشت نہیں کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کرونا کی روک تھام، تشخیص کے لیے سہولیات سمیت موجودہ صورت حال میں صنعتی عمل کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں حکومت کی معاشی ٹیم اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل شریک ہوئے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کرونا کی تشخیص کے لیے لیبارٹریز کے قیام پر بریفنگ دی۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے وزیراعظم کو ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی،طبی سامان کی فراہمی سے آگاہ کیا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 13 مارچ تک ملک بھر میں کوونا وائرس کی 14 لیبارٹریز موجود تھیں، آج ملک میں 20 لیبارٹریاں مکمل طور پر فعال ہیں مزید 12 قائم کی جا رہی ہیں، بہت جلد ملک میں کل 32 لیبارٹریوں کی موجودگی کا ٹارگٹ حاصل کر لیا جائے گا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ چین سے پہلی کھیپ میں57 ہزار ٹیسٹنگ کٹس منگوائی گئی ہیں،30 ہزار مزید ٹیسٹنگ کٹس پاکستان پہنچ گئی ہیں،ایک لاکھ 92 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کل پاکستان پہنچ جائیں گی، مجموعی طور پر تقریباً 2 لاکھ 80 ہزارٹیسٹنگ کٹس دستیاب ہوں گی۔
اجلاس میں حکومت کا سرکاری اسپتالوں کے لیے نجی شعبے کی معاونت لینے کا فیصلہ کیا گیا، نجی اسپتالوں کو مریضوں کے لیے بیڈز کی مخصوص شرح مختص کرنے کا پابند کیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے متعلق دیگر ممالک کے تجربات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تمام صوبوں سے اسپتالو ں، کٹس، وینٹی لیٹرز کی دستیابی کا ڈیٹا لیاجائے، اس سلسلے میں کوآرڈی نیشن کو مزید مستحکم بنایا جائے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں عوام کو ہر پہلوسے مکمل باخبر رکھا جائے، کسی بھی معاملے پر کوئی غلط فہمی یا ابہام کی صورت حال نہ پیداہو۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ، سیاسی قیادت کا مربوط نیٹ ورک تشکیل دیا جا رہا ہے، نیٹ ورک کے قیام کا مقصد طول وعرض میں عوام کو ریلیف دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائےگی، کسی قسم کی تفریق یا امتیازی سلوک کی شکایت برداشت نہیں کروں گا۔