تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں کرونا سے اموات 66 ہو گئیں، 4601 افراد متاثر

اسلام آباد: پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 ہزار 601 ہو گئی ہے، نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جیسے جیسے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ویسے ویسے مریضوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس پر کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے آج جاری اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ ملک میں وائرس کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر 66 ہو گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 284 کیس سامنے آئے جب کہ 4 مزید اموات رپورٹ ہوئیں۔

سی این او سی کے مطابق صوبہ جات کے لحاظ سے کرونا کیسز کو توجہ کے ساتھ مانیٹر کیا جا رہا ہے، اب تک صوبہ پنجاب کیسز کی تعداد کے لحاظ سے سر فہرست ہے، جہاں 2279 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، دیگر صوبوں کی مانند پنجاب میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے۔

کرونا وائرس سے اموات 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کا آغاز ہوتے ہی سندھ اس کا شکار ہوا، جہاں تفتان بارڈر سے گزرتے ہوئے ایران سے آنے والے زائرین کی وجہ سے سندھ کے مختلف شہروں میں وائرس پھیلا، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے فوری رسپانس کی وجہ سے کیسز کی بڑھتی رفتار میں کمی آئی، اب تک صوبے میں 1128 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

صوبہ خیبر پختون خوا میں کو وِڈ نائنٹین کیسز کی تعداد بڑھ کر 620 ہو گئی ہے، وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے خیبر کے کئی اضلاع میں لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے، گزشتہ روز گیلپ سروے میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان کے تمام صوبوں میں کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے لحاظ سے پختون خوا وہ صوبہ ہے جہاں عوام سب سے زیادہ مطمئن ہیں۔

کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں اب تک 219 کرونا کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، گزشتہ دنوں بلوچستان میں ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے نے کرونا وائرس کے حفاظتی سامان کی حکومت کی جانب سے عدم فراہمی پر شدید احتجاج کیا تھا، جس پر پولیس نے جانب سے ان پر بدترین تشدد بھی کیا گیا، خیال رہے کہ ڈاکٹرز اس وقت پاکستان سمیت پوری دنیا میں فرنٹ لائن سولجرز کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم کوئٹہ پولیس نے طبی عملے کے ساتھ بہت برا سلوک روا رکھا۔ ڈاکٹرز کی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ حفاظتی سامان نہ ہونے کے سبب خود ڈاکٹرز بھی کو وِڈ نائنٹین پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔

ادھر گلگت بلتستان میں 215 اور آزاد کشمیر میں 33 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے اب تک 107 تصدیق شدہ کیس سامنے آ چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -