اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان واپس آنے والوں کی تعداد 40 ہزار تک بڑھ سکتی ہے، تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصی کمیٹی برائے کرونا کے دوسرے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہریار آفریدی نے سب کمیٹی کی رپورٹ ہمارے سامنے رکھی ہے، اس وقت 39 ہزار 748 پاکستانی بیرون ممالک سے واپسی کے منتظر ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں واپسی کے منتظر بہت سے پاکستانی روزگار سے محروم ہو چکے ہیں، 16 سو 40 پاکستانیوں کو 12 خصوصی فلائٹس کے ذریعے واپس لایا گیا،ان 16 سو 40 مسافروں میں سے 28 مسافروں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے۔
انہوں نے کہا کہ 22 سو 48 پاکستانی اس وقت انڈونیشیا، کینیا، یوگنڈا اور سوڈان میں موجود ہیں، نیپال میں 14 اور مالدیپ میں 4 پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں۔ اگلا مرحلہ کل سے شروع ہو رہا ہے جنہیں 9 پروازوں سے لایا جائے گا۔ ان میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی بھی شامل ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی تھی مگر صوبے ایئر پورٹس کھولنے پر آمادہ نہیں تھے۔ اب صوبوں نے ایئر پورٹس کھولنے پر آمادگی کا اظہار کر دیا ہے۔ ہم 14 اپریل سے شروع آپریشن میں زیادہ پاکستانیوں کو لا سکیں گے۔ امریکہ اور کینیڈا میں مقیم پاکستانی بھی واپس آنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واپس آنے والوں کی تعداد 40 ہزار تک بڑھ سکتی ہے، تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔ وزارت خارجہ اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ یہ عالمی وبا ہے امریکا اور یورپ کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔