جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

فلاحی اداروں کی ایمبولینسوں کا مجرمانہ استعمال، پولیس حکام کا اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : فلاحی اداروں کی آڑ میں ایمبولینسوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کے واقعات کا پولیس حکام نے سختی سے نوٹس لیا ہے، ان وارداتوں کی روک تھام کیلئے محکمہ داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں فلاحی اداروں کی ایمبولینسوں کے مجرمانہ استعمال کے انکشاف کے بعد کراچی پولیس نے محکمہ داخلہ کوخط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ4فلاحی اداروں کے لائسنس کینسل کرانے کےلیے محکمہ داخلہ کو خط لکھا جائے گا، گزشتہ کئی ماہ سے ایمبولینسوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی اسمگلنگ کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ایمبولینسوں کے ذریعے کرونا لاک ڈاؤن کی سنگین خلاف ورزیاں بھی کی گئیں،پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ گڈاپ،موچکو ، شاہ لطیف اور نیپئر تھانے میں اس حوالے سے چار مقدمات درج ہوئے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل کروڑوں روپے مالیت کا بھارتی گٹکا ایک ایمبولینس کے ذریعے بلوچستان سے کراچی اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جسے پکڑ لیا گیا۔

پولیس کے مطابق تھانہ نیپئر کی حدود میں فلاحی ادارے کی ایمبولینس کے ذریعے چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی، گڈاپ اور شاہ لطیف کے علاقوں میں ایمبولینس کو مسافر کوچ بنا دیا گیا۔

اس سلسے میں ایک ایمبولینس ڈرائیور کا انکشاف بھی سامنے آیا، ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ بلوچستان سے کراچی اور بلوچستان جانے کے 6ہزار روپے ملتے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی روک تھام اور ملوث افراد کیخلاف مربوط قانونی کاروائی کیلئے پولیس کی جانب سے جلد محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھا جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں