پرتھ: آسٹریلیا بھی ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کو وِڈ نائنٹین کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین کے انسانوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک آسٹریلوی کلینکل ریسرچ کمپنی کرونا وائرس کے انسانی تجربات کے لیے تیار ہو گئی ہے، یہ ویکسین چین نے بنائی ہے، جس کے تجربے کے لیے کمپنی نے صحت مند آدمیوں کو رجسٹر کرنا شروع کر دیا ہے، جن پر اگلے 2 ماہ میں ویکسین آزمائی جائے گی۔
ایس ٹریمر ویکسین (S-Trimer) چینی کمپنی گلوبل بائیو ٹیکنالوجی کلوور بائیو فارماسیوٹیکلز نے تیار کی ہے، اور یہ کو وِڈ نائنٹین کی ابتدائی ویکسینز میں سے ہے، آسٹریلیا میں جس کا انسانی تجربہ پرتھ شہر کی کمپنی لینئر کلینکل ریسرچ کر رہی ہے۔
کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بھی کرونا وائرس کے تجربے کے لیے لوگوں کو رجسٹریشن کی دعوت دے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ دل چسپی رکھتے ہیں تو اس ویکسین تحقیق میں حصہ لیں۔
کرونا ویکسین کا تجربہ بندروں پر کامیاب
لینئر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جیڈن روگرز کا کہنا تھا کہ یہ عالمی سطح پر سب سے اہم انسانی جانچ ہے جس میں چند انتہائی مشہور ویکسین کمپنیاں شامل ہیں، پروٹین پر منحصر ایس ٹریمر ویکسین کا مقصد وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے جسم کو اینٹی باڈیز پیدا کرنے میں مدد دینا ہے۔
جیڈن روگرز کا کہنا تھا کہ ٹرائلز کے وقت ایس ٹریمر ویکسین کی زبردست استعداد سامنے آئی تھی اور یہ کو وِڈ نائنٹین سے جنگ کے لیے سب سے آگے تھی۔
واضح رہے کہ 14 اپریل کو چینی حکام نے دو دیگر کرونا وائرس ویکسینز کے انسانی تجربات کی بھی منظوری دی تھی، جو ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹس نے تیار کی تھیں، چائنا نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ سائنوفارم نے 50 ہزار ڈوز اس کے کلینکل ٹرائلز کے لیے تیار کی ہیں، پروڈکشن معمول پر آنے کے بعد آؤٹ پُٹ 30 لاکھ ڈوز جب کہ سالانہ پیداوار 100 ملین ڈوز تک پہنچ سکتی ہے۔
خیال رہے کہ چینی فارماسیوٹیکل گروپ نے گزشتہ ہفتے کرونا وائرس ویکسین کے پاکستان میں بھی کلینکل ٹرائلز کی پیش کش کی تھی، تاہم اسلام آباد کا کہنا تھا کہ کمپنی سے اس سلسلے میں مزید معلومات مانگی گئی ہیں۔