کراچی: قومی ادارہ برائے اطفال (این آئی سی ایچ) میں 2 ڈاکٹرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں واقع بچوں کے علاج کے سب سے بڑے ادارے این آئی سی ایچ میں بھی دو ڈاکٹرز میں کو وِڈ نائنٹین کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ کے ڈاکٹر محبوب علی نوناری کا کہنا ہے کہ 2 ڈاکٹرز میں وائرس کی تصدیق کے بعد ان کے ساتھ کام کرنے والے عملے کو بھی آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔
این آئی سی ایچ کے ایمرجنسی سیکشن کو بھی 1 گھنٹے کے لیے بند کر کے اسپرے کیا گیا، ڈاکٹر محبوب کے مطابق قومی ادارہ برائے اطفال ایمرجنسی میں ڈس انفکشن اسپرے ضروری ہو گیا تھا۔
پاکستان میں ایک ہی دن میں 40 اموات، کرونا وبا 526 جانیں نگل گیا
دوسری طرف قومی ادارہ صحت اطفال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ این آئی سی ایچ کی ایمرجنسی اور دیگر شعبوں میں روزانہ جراثیم کش اسپرے کیا جاتا ہے، جس کا مقصد اسپتال کو جراثیم سے پاک رکھنا ہے، شعبوں کے سربراہ بھی صورت حال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں، اسپتال میں تمام ایس او پیز پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔
طبی عملے کے متاثر ہونے کے اعداد و شمار
واضح رہے کہ ملک میں کرونا وائرس سے فرنٹ لائن پر موجود ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ارکان کے متاثر ہونے کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، متاثرہ میڈیکل عملے اور ڈاکٹروں کی تعداد 500 تک پہنچ چکی ہے۔ قومی ادارہ برائے صحت کے مطابق اسلام آباد میں طبی عملے کے 50، پنجاب میں 102، سندھ میں 97، خیبر پختوںخوا میں 123، بلوچستان میں 107، کشمیر میں 4 اور گلگت بلتستان میں 20 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
کراچی میں سینئر ڈاکٹر فرقان کے انتقال کے بعد جان سے جانے والے ڈاکٹروں کی تعداد 4 ہوگئی ہے جب کہ اس سے پہلے کراچی میں ہی ڈاکٹر عبدالقادر سومرو بھی شہید ہو چکے ہیں جب کہ پہلی سامنے آنے والی شہادت گلگت بلتستان میں نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض کی تھی، اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں سینئر ڈاکٹر محمد جاوید بھی کرونا کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔ یوں سندھ میں 4، گلگت بلتستان میں 2، بلوچستان، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد میں ایک، ایک ہیلتھ کیئر ورکر کا انتقال ہوا ہے۔
ایک ہفتے میں 200 سے زائد میڈیکل ورکرز وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، میڈیکل عملے کے متاثرہ افراد میں سے 204 گھروں پر آئیسولیشن میں ہیں جب کہ 138 اسپتالوں میں داخل ہیں، 94 خوش نصیب وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے 138 آئی سی یوز میں کام کر رہے تھے جب کہ 306 اسپتالوں کے دوسرے وارڈز میں فرائض انجام دے رہے تھے۔