گجرات : بھارت میں مسلمان لڑکے نے اپنے ہندو دوست کا مرتے دم تک ساتھ نہ چھوڑا، جسے کرونا وائرس کے شبے میں سڑک پر پھینک دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک تصویر بہت وائرل ہو رہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دنوں میں دو دوست سڑک کنارے بیٹھے ہیں، تصویر میں مسلمان لڑکے یعقوب کی گود میں اس کا ہندو دوست امرت رامچرن تیز بخار کے باعث سر رکھ کر لیٹا ہوا ہے۔
یعقوب کے مطابق وہ اور رامچرن دونوں سورت میں ایک یونٹ میں کام کرتے تھے، لاک ڈاؤن کے بعد کام نہ ہونے پر وہ اترپردیش میں واقع اپنے گاؤں جانے کے لئے دیگر افراد کے ساتھ ایک کرائے کے ٹرک کے ذریعے جارہے تھے کہ دوران سفر امرت رامچرن کو تیز بخار ہوگیا۔
ٹرک میں موجود دیگر لوگوں نے اس پر کورونا کا شبہ ظاہر کیا اور فیصلہ کیا کہ رامچرن کو ٹرک سے اتار دیا جائے ، جس پر عمل کرتے ہوئے جمعہ کی سہ پہر شیوپوری جھانسی شاہراہ کولارز بائی پاس پر اسے زبردستی اتار دیا گیا۔
اس صورتحال میں رامچرن کے دوست یعقوب نے فیصلہ کیا کہ وہ اپبنے دوست کو اکیلا ہرگز نہیں چھوڑے گا جس کے بعد یعقوب بھی اس کے ساتھ سڑک کے کنارے بیٹھ گیا اس دوران رامچرن کی حالت مزید بگڑنے لگی تو یعقوب نے چیخ چیخ کر لوگوں کو مدد کیلئے پکارنا شروع کردیا۔
In a very heartbreaking incident in Madhya Pradesh’s Shivpuri district, 24-year-old migrant worker Amrit Kumar was left behind on roadside by his fellow travelers. #covid19 #coronavirus #CoronavirusPandemic https://t.co/hfxGZcqIte
— newsmoveindia (@NewsmoveIn) May 17, 2020
بعد ازاں ایک ریسکیو ادارے کے اہلکاروں نے دونوں کو مقامی اسپتال پہچایا جہاں سے رامچرن کو تشویشناک حالت میں شیو پوری اسپتال ریفر کیا گیا جہاں وہ وینٹی لیٹر میں زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات چل بسا۔
اسپتال انتظامیہ نے یعقوب اور رامچرن کے خون کے نمونے کورونا ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے ہیں، اور یعقوب کو اسپتال کے ایک علیحدہ وارڈ میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر صارفین نے اس واقعے پر شید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔