اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی صحت کے معاملے پریاسمین راشد کو مس لیڈ کیا گیا ہے، نواز شریف کے پاکستان میں یوالے ٹیسٹ کی انکوائری ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا شروع دن سے یہی مؤقف تھا کہ نوازشریف کو باہر نہیں جاناچاہیے، دیکھنا یہ ہے کہ ٹیسٹ کی رپورٹس پر ڈاکٹرز نے کیا فیصلہ کیا ، سوال یہ اٹھتا ہے کہ پاکستان میں ٹیسٹ کی رپورٹس درست تھی یانہیں، اب یا تو پاکستان میں ٹیسٹ کی رپورٹس غلط ہیں یابرطانیہ میں ٹیسٹ کی.
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 30 سال نوازشریف،شہبازشریف نے حکومت کی ہے، پنجاب میں بیوروکریسی اور پولیس ان کے بھرتی کئے ہوئےہیں، پارٹی قیادت اپنے بچوں کو منتقل کرنے کو جمہوریت نہیں کہا جاسکتا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ نوازشریف کی صحت کے معاملے پریاسمین راشد کو مس لیڈ کیا گیا ہے، نوازشریف کے پاکستان میں یوالے ٹیسٹ کی انکوائری ہونی چاہیے۔
گذشتہ روز وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا تھا ، جس میں نوازشریف کے پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹ کی تحقیقات کامطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں : کس کس نے نوازشریف کو فرار کرانے میں مدد کی ؟فواد چوہدری کا وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ
خط میں کہا گیا تھا نوازشریف کی برطانیہ میں تصاویر سےحالت اچھی نظر آرہی ہے اور نوازشریف برطانیہ میں ٹیسٹ رپورٹس بھی حکومت کیساتھ شیئرنہیں کررہے ، تاثر پیدا ہوتا ہے برطانوی لیبارٹریز نے ان کی بیماری کی تصدیق نہیں کی۔
فوا د چوہدری کا کہنا تھا کہ خدشہ ہےپاکستان میں ریلیف کیلئےجعلی ٹیسٹ رپورٹس تیار کی گئیں ، لگتاہے حقائق مسخ کرکے ان کے بیرون ملک جانےکی راہ ہموار کی گئی ۔
وفاقی وزیر نے خط میں کہا تھا پاکستان میں نوازشریف کی ٹیسٹ رپورٹس کی تحقیقات کی ضرورت ہے ، حقائق کا منظر عام پرآنا ضروری ہے ،وزیراعظم تحقیقات کا حکم دیں۔
فواد چوہدری نے مطالبہ کیا تھا کہ نوازشریف کی ٹیسٹ رپورٹس کیلئے انکوائری کمیٹی بنائی جائے ، تحقیقات میں سامنے آناچاہیےکس کس نے نوازشریف کو فرار کرانےمیں مدد کی۔