لندن: برطانوی ماہر نے چھینکنے کے مختلف انداز اور شخصیت کے بارے میں دلچسپ رپورٹ جاری کردی۔
دی سن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہر روبن کیر موڈ نے اپنی رپورٹ میں کسی بھی انسان کے چھینکنے کی عادت سے اُس کی شخصیت بیان کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں دلچسپ انکشاف کیا کہ دنیا بھر میں رہنے والے انسان مختلف انداز سے چھینکتے ہیں، ہر شخص کا علیحدہ انداز ہوتا ہے جو اُس کی شخصیت کو بیان کرتا ہے۔
روبن نے بتایا کہ عام طور پر چھینکنے کے 6 انداز ہوتے ہیں جن کے بارے میں نیچے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
معذرت کر کے چھینکنے والے لوگ
روبن کہتے ہیں کہ کچھ لوگ چھینک مارنے سے پہلے یا بعد میں، حتیٰ کہ کچھ لوگ درمیان ہی میں دوسروں سے معذرت کرتے ہیں اور پھر وہ چھینک مارتے ہیں۔
ایسی عادت کے لوگوں کی شخصیت اس طرح کی ہوتی ہے کہ وہ دوسروں کی زندگیوں پر زیادہ اثرانداز ہونا پسند نہیں کرتے، اس عادت کے لوگ اپنی ذاتی میں گم رہنے والے اور نرم مزاج کے ہوتے ہیں۔
بلند آواز میں چھینکنے والے لوگ
برطانوی ماہر کے مطابق بلند آواز میں زیادہ تر مرد ہی چھینک مارتے ہیں۔ عام طور پر ایسے لوگ سمجھتے ہیں کہ بلند آواز میں چھینکنا ہی دنیا میں ان کے اہم ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایسے لوگ چھینک مارتے ہوئے اپنا منہ بھی بہت کم ہی ڈھانپتے ہیں اور اپنی بلند چھینک مارنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، ایسی عادت کے لوگوں میں غوروفکر کرنے اور سوچنے کی عادت بہت کم ہی پائی جاتی ہے۔
دھیمی آواز میں چھینکنے والے لوگ
انہوں نے لکھا کہ دھیمی یا آہستہ آواز میں چھینکنے والے لوگ دوسروں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کے خواہش مند نہیں ہوتے۔ ایسے لوگوں میں یا تو خوداعتمادی کی کمی ہوتی ہے یا پھر وہ لوگوں کی نظروں میں آنے سے کتراتے ہیں، ہاں مگر وہ اپنی کوئی بھی بات بیان کرنے سے ہچکچاتے نہیں ہیں۔
چھینک مارنے سے پہلے آواز نکالنے والے
یہ لوگ چھینک مارنے سے پہلے ایک آواز نکالتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں کہیں بھی ، کسی کے بھی سامنے چھینکنے کا حق حاصل ہے، عام طور پر ایسے لوگ خوش فہمی کا شکار ہوتے ہیں اور وہ اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتے ہیں، ان کی ایک عادت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ خود کو نرم مزاج ظاہر کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔
چھینک کو روکنے کی کوشش کرنے والے
کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو چھینک کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ لوگ دوسروں کا حتی الامکان خیال رکھنے والے ہوتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ اُن کی وجہ سے کسی کو بھی کوئی مسئلہ یا پریشانی پیش نہ آئے، ایسے لوگ اپنے آپ سے بہت مخلص ہوتے ہیں اور وہ دوسروں سے بمشکل ہی متاثر ہوتے ہیں۔
کہنی منہ پر رکھ کر چھینک مارنے والے لوگ
اس انداز سے چھینک مارنے والے لوگ قانون کی پاسداری کرتے ہیں، ان میں خود آگہی اور اجتماعی شعور ہوتا ہے لیکن انفرادی حیثیت میں زیادہ سوچ بچار کی صلاحیت کم رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ ان دنوں کرونا وائرس کی وجہ سے طبی ماہرین نے بھی ہدایت کی ہے کہ گھر یا عوامی مقامات پر اگر آپ کے پاس ٹشو یا رومال نہیں ہے تو آپ کہنی کو منہ کے سامنے رکھ کر کھانسیں یا پھر چھینک ماریں۔