اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے برطانیہ میں جائیدادوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں توکیاپاکستان میں بھی5جائیدادیں نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ میری پاکستان میں بھی 5جائیدادیں نہیں ہیں جب کہ برطانیہ میں کوئی جائیداد نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس ویب سائٹ سے ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے اس میں عمران علی خان نیازی کانام آیاہے، عمران خان کوتو1983کابھی حساب دیناپڑاتھا، یہ کوئی عمران علی خان نیازی کی جائیدادیں نظرآرہی ہیں، وزیراعظم کاپاسپورٹ میں نام عمران احمدخان نیازی ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بھی واضح کیا کہ میری برطانیہ میں کوئی جائیدادنہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری تمام جائیدادیں پاکستان میں ہیں، میں نےالیکشن کمیشن میں اپنےتمام اثاثےڈکلیئرکیے اگر تحقیقات کیلئےمجھےکوئی بلائےگاتومیں ضرورحاضرہوں گا، جس جس کی آمدن سےاثاثےہیں انہیں منی ٹریل دینی چاہئے۔
واضح رہے کہ جسٹس فائزعیسیٰ نےصدارتی ریفرنس کیخلاف درخواست میں مزید دستاویزات جمع کرادیں جس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے انکشاف کیا کہ عمران خان نیازی کی برطانیہ میں 6جائیدادیں ہیں۔
درخواست میں بتایا گیا کہ یہ معلومات برطانوی لینڈریکارڈکےسرچ انجن192ڈاٹ کام سےلی ہیں، حکومت کےمطابق میرےاہلخانہ کی جائیدادیں اسی ویب سائٹ سےتلاش کی گئیں۔
درخواست کے مطابق شہزاد اکبرکی5، ذوالفقاربخاری کی برطانیہ میں7جائیدادیں ہیں، عثمان ڈاراورفردوس عاشق اعوان کی بھی برطانیہ میں جائیدادیں ہیں، جہانگیرترین اورپرویزمشرف بھی برطانیہ میں جائیدادوں کےمالک ہیں۔
قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا ہے کہ میں یہ نہیں کہہ رہاکہ یہ وہی لوگ ہیں جوپاکستان میں حکومت میں ہیں،میں صرف یہ کہہ رہاہوں کہ ان جائیدادوں کی تحقیقات ہونی چاہیے۔