لاہور : کورونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ پر خدشات کے بادل دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے طے شدہ پروگرام کے مطابق اتوار 28 جون کو ٹیم انگلینڈ بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کی شام تک پاکستانی ٹیم کے مزید سات سرکردہ کھلاڑیوں اور ایک ٹیم آفیشل میں کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد ٹیسٹ ٹور کی غیر یقینیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ متاثرہ کھلاڑیوں میں ٹیسٹ کے نتائج کے بارے میں شکوک شبہات پائے جا رہے ہیں۔
پیر 22 جون کو جن 35 کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ میں شریک افراد کا لاہور، کراچی اور پشاور میں ٹیسٹ لیا گیا ان میں سابق کپتان محمد حفیظ، وکٹ کیپر محمد رضوان، اوپنر فخر زمان اور فاسٹ باؤلرز وہاب ریاض، محمد حسنین، عمران خان، اسپنر کاشف بھٹی اور مساجر ملنگ علی کے نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس طرح دورہ انگلینڈ کے لیے اعلان کردہ 29 میں سے دس کھلاڑی اب تک اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل راولپنڈی میں جن پانچ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کیے گئے تھے ان میں شاداب خان، حارث رؤف اور نئے بیٹسمین حیدر علی کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔
اس صورتحال کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل نے تمام متاثرہ کھلاڑیوں اور آفیشل کو ان کے گھروں پر قرنطینہ میں بھیج دیا گیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان کی مسلسل نگرانی اور مدد کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیسٹ لیے جائیں گے۔
وسیم خان نے کہا کہ اب چار ریزرو کرکٹرز سمیت 23 کھلاڑی ہی پہلے مرحلے میں انگلینڈ جائیں گے۔ جبکہ متاثرہ کرکٹر کے جیسے ہی دو بار ٹیسٹ منفی آئے تو انہیں بعد ازاں برطانیہ پہنچایا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو میزبان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کے لیے 28 جون کو لاہور سے مانچسٹر روانہ ہونا ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی کھلاڑیوں کو وبا کے غیر معمولی دور میں انگلینڈ لے جانے کے لیے ایک چارٹر پرواز کا بندوبست کیا ہے جس کے اخراجات وہ خود ادا کرے گا۔