بدھ, فروری 12, 2025
اشتہار

پی آئی اے کا جعلی ڈگری کے حامل 150 پائلٹس کو فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پی آئی اے نے جعلی ڈگری کے حامل 150 پائلٹس کے نام سول ایوی ایشن سے مانگ لیے اور فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب مشتبہ لائسنس کے حامل کپتانوں کیخلاف تاحال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی اور نہ ہی سی اے اے نے 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود مشتبہ لائسنس کے حامل پائلٹس کی فہرست پی آئی اے سمیت دیگر ائیر لائنوں کوفراہم کی، 150 پائلٹس پی آئی اے کے ہیں باقی دیگر ائیر لائنوں میں کام کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے جعلی ڈگری کے حامل 150 پائلٹس کے نام سول ایوی ایشن سے مانگ لیے اور فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے آپریشن بند کردے گی مگر ان پائلٹس کو جہاز نہیں اڑانے دے گی تاہم دیگر ائیرلائنز نے ابھی تک اس قسم کا اعلان نہیں کیا۔

ترجمان کے مطابق سی ای او پی آئی اے نے دو بار سیکرٹری ایوی ایشن و ڈی جی سی اے اے کو جعلی ڈگریوں کے حامل پائلٹس کے ناموں کے مراسلہ بھیجا، لیکن سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تاحال فہرست نہیں دی۔

مزید پڑھیں : مبینہ جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس کیخلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع

پی آئی اے نے 2019 کے اوائل میں مشتبہ لائسنس دریافت کئے، جس کے بعد وزارت ہوابازی نے انکوئری شروع کی، پی آئی اے نے اپنی انکوائری میں 17 ہوابازوں کی نشاندہی کی ، جن کے لائسنس پر شکوک تھے اور ان سب کو حفظ ماتقدم گراونڈ کرکے اطلاع سی اے اے کو دی ،تمام 17 پائلٹ ڈیڑھ سال سے گراونڈ ہیں مگر ان کی تحقیقات ابھی تک پی آئی اے کو موصول نہیں ہوئیں ۔

مشتبہ لائسنس صرف پی آئی اے کا نہیں تمام ایئرلائنز کا مسئلہ بن چکا ہے، لائسنس ایشو پاکستان میں مجاز ادارے نے کئے ،پی آئی اے یا دیگر ائیرلائنز مجاز ادارے کا لائسنس رد نہیں کرسکتی تھیں۔

خیال رہے وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے 24 جون کو پائلٹوں کے لائسنس سے متعلق انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں 262 پائلٹس کے لائسنس مشتبہ ہیں۔

اہم ترین

محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں

مزید خبریں