اسلام آباد: قومی اسمبلی میں مالی سال 2020-21 کے لیے وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بجٹ منظور ہو گیا، اپوزیشن کی کوئی تجویز منظور نہ ہو سکی اور وزیراعظم اختلاف ختم کرانے میں کامیاب رہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اتحادی جماعتوں کے لیے گذشتہ شب منعقد کیے گئے عشائیہ کے بھی موثر نتائج سامنےآئے، بجٹ منظوری کےلیے درکار حکومتی ارکان قومی اسمبلی میں موجودرہے۔
بجٹ منظوری کے لیے حکومت کو واضح برتری حاصل رہی، ق لیگ سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے ارکان ایوان میں موجود تھے۔
اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحاریک کو مسترد کر دیا گیا جس پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا اور اسی شورشرابے کے دوران بجٹ منظور کر لیا گیا۔
حکومتی اور اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیے میں وفاقی وزرا، سینیٹرز اور معاون خصوصی شریک ہوئے، ان کے علاوہ عشائیے میں جو اتحادی شریک ہوئے ان میں ایم کیو ایم پاکستان، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)، جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی شامل تھے۔
وزیر اعظم نے فرداً فرداً ارکان اسمبلی سے ملاقات کی، ان کے تحفظات کو سنا، اور ارکان اسمبلی کو بجٹ اور ملکی صورت حال پر اعتماد میں لیا۔