یروشلیم: اسرائیلی ڈاکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کو جسم میں شدید درد شکایت پیش آرہی ہے جسے دور کرنے کے لیے انہیں عام دوا دی جارہی ہے۔
دی مررکی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ماہرین نے کرونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے ایک تحقیقی مطالعہ کیا۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر بینی بارک کا کہنا تھا کہ ’کرونا سے صحت یاب ہونے والوں کو پھپھڑوں اور ہڈیوں میں شدید درد کی شکایات پیش آرہی ہیں، جس کے لیے ہم انہیں درد کش دوا دیتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو ایک ماہ کے دوران جسم میں شدید درد کی شکایت ہوئی جس کی وجہ سے اُن کے پٹھے اور پھیپھڑوں میں دکھن ہوئی۔
مزید پڑھیں: کرونا کو شکست اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نیوزی لینڈ کو ایک اور جھٹکا
بینی برک کا کہنا تھا کہ ’مریضوں کے کاندھوں، ٹانگوں اور جسم کے دیگر اُن اعضا میں درد ہوتا ہے جہاں وائرس براہ راست اثر انداز نہیں ہوتا، آپ اس درد کو ایک سے دس نمبر تک کا درجہ دے سکتے ہیں، معمولی درد میں بھی مریض کی نیند اڑ جاتی ہے‘۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ایک اور ڈاکٹر شچینکر کا کہنا تھا کہ کرونا سے متاثر اور پھر اس سے صحت یاب ہونا معمولی بات نہیں ہے، بیماری اور صحت یابی دونوں میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ افراد نقاہت کا شکار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جب وہ صحت یاب ہوتے ہیں تو اُن کے پھپھڑے اور پٹھے اُس وقت کمزور پڑے ہوتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا سے صحت یاب ہونے والے مریض درد کی صورت میں عام دوا استعمال کرسکتے ہیں تاکہ انہیں آرام مل سکے۔