تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

رابرٹ ڈول: ایک کھلونا جو خوف اور دہشت کی علامت ہے

انسان فطری طور پر تجسس پسند ہے۔ وہ پراسرار، محیر العقول واقعات میں دل چسپی لیتا ہے اور ایسی چیزوں کو کھوجنا اور ان کی حقیقت معلوم کرنے کی خواہش کرتا ہے جو کسی وجہ سے انسانوں کے لیے خوف اور دہشت کی علامت ہوں۔

آپ نے ایسی فلمیں دیکھی ہوں جن کی کہانی کسی پراسرار یا جادوئی طاقتوں والے کھلونے خاص طور پر گڑیا اور گڈے پر مبنی ہوتی ہے۔

آج کے دور میں اگرچہ کسی ایسی بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے، مگر سچ یہ ہے کہ ایسی کئی کھلونے دنیا کے مختلف میوزیم میں محفوظ ہیں اور ان میں سب سے مشہور رابرٹ نامی کھلونا ہے۔

یہ فلوریڈا کے ایک میوزیم میں محفوظ ہے، لیکن یہاں پہنچنے سے پہلے یہ کھلونا ’اوٹو‘ (رابرٹ) نامی بچے کے پاس تھا جو اس کے دادا نے اسے بطور تحفہ دیا تھا، لیکن جب ان کے گھر میں پراسرار واقعات ہونے لگے، جیسے گل دان ٹوٹ جانا، کمروں کی چیزیں بکھر جانا اور توڑ پھوڑ بھی معمول بن گیا تو گھر کے لوگ خوف زدہ ہو گئے اور ان پر کھلا کہ اس کا سبب یہ کھلونا ہے۔

ایک روز ’اوٹو‘ (رابرٹ) اس دنیا سے رخصت ہو گیا۔ اس کی وفات کے بعد مالکان نے گھر فروخت کردیا اور "رابرٹ ڈول” کو بھی وہیں چھوڑ دیا۔ نئے مالک مکان نے مشاہدہ کیا کہ وہ کھلونا ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کرتا ہے۔

اس پر مالک مکان خوف زدہ ہو گیا۔ گھر آئے ہوئے مہمانوں نے بھی بتایا کہ انھوں نے کوئی پراسرار ہنسی اور قدموں کی آواز سنی ہے۔ تب مالک مکان نے اس پراسرار کھلونے کو فلوریڈا کے میوزم کے حوالے کر دیا۔ 1994 میں یہ ڈول میوزیم میں پہنچی اور آج بھی وہیں موجود ہے۔

میوزیم میں رابرٹ ڈول کے آنے کے بعد کئی پراسرار واقعات رپورٹ ہوئے۔ بعد میں تسلیم کیا گیا کہ یہ گڑیا نہ صرف اپنی جگہ سے حرکت کرتی ہے بلکہ یہ چہرے کے تاثرات اور گردن بھی گھما سکتی ہے۔

میوزیم میں اس ڈول کے رکھے جانے کے بعد اکثر الیکٹرانک آلات کا بار بار جلنا یا خراب ہو جانے کی شکایات سامنے آئی ہیں جب کہ تصویر بنانے کی کوشش کرنے والوں کو زیادہ تر ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Comments

- Advertisement -