اشتہار

ماسک پہننے کی تاکید پر مسافروں کا بس ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد، ڈرائیور ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس: فرانس میں ایک بس ڈرائیور مسافروں کے حملے سے زخمی ہو کر ہلاک ہوگیا، ڈرائیور اور مسافروں کے درمیان فیس ماسک پہننے کے معاملے پر جھگڑا ہوا۔

59 سالہ فلپ کو گزشتہ ہفتے ساؤتھ ویسٹرن ٹاؤن میں حملے کا نشانہ بنایا گیا، فلپ نے بس میں چڑھنے والے کچھ مسافروں کو ماسک پہننے کا کہا جس پر مسافروں نے مشتعل ہو کر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

2 دن اسپتال میں رہنے کے بعد فلپ دم توڑ گیا۔ فلپ کی بیٹی میری کے مطابق ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا تھا اور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر تھے۔

- Advertisement -

اہلخانہ نے ان کا لائف سسٹم سپورٹ بند کردینے کا فیصلہ کیا تھا اور بیٹی کے مطابق ان کے فیصلے کو ڈاکٹرز کی حمایت بھی حاصل تھی۔

فرانسیسی وزیر اعظم جین کسٹکس نے فلپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلپ ایک مثالی شہری تھا اور قوم اسے کبھی فراموش نہیں کرے گی، انہوں نے حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

فلپ کے اہلخانہ نے ان کی موت کے بعد ایک مارچ کا بھی اہتمام کیا جس کا آغاز اسی بس اسٹاپ سے کیا گیا جہاں فلپ پر حملہ ہوا تھا۔

اب تک 2 مسافروں پر ارادہ قتل کی دفعات عائد کی گئی ہیں تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ فلپ کی موت کے بعد ان پر قتل کی دفعات عائد کردی جائیں گی، 3 مزید افراد بھی پولیس کی حراست میں ہیں جن میں سے 2 پر فلپ کی مدد نہ کرنے جبکہ تیسرے پر حملہ آور کو پناہ دینے کا الزام ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد فلپ کے دیگر ساتھیوں نے سیکیورٹی فراہم کیے جانے تک کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ طویل فاصلے کے روٹ پر انہیں سیکیورٹی ایجنٹس فراہم کیے جائیں جو بس میں موجود رہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں