کراچی : سندھ ہائی کورٹ لیاری آپریشن کے دوران قتل کیس میں گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کےشریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد کردی اور کہا ملزم کی درخواست پر ضمانت کی پر رہائی کا حکم نہیں دے سکتے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لیاری آپریشن کے دوران ایس ایچ اوفواد خان سمیت دیگر کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کےشریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد کردی اور کہا ملزم کی درخواست پر ضمانت کی پر رہائی کا حکم نہیں دے سکتے۔
ملزم کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کئے گئے، عدالت اے ٹی سی کو گینگ وار دہشتگردوں کیخلاف مقدمات جلد نمٹانے کا حکم دیا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ لیاری آپریشن کےدوران دہشتگردوں نے پولیس پر حملے کئے، جس میں عزیر بلوچ،حبیب بلوچ،ظفربلوچ،غفار ماما،شیراز کامریڈ نامزدہیں ، دہشت گردی میں10اہلکاروں سمیت متعددافرادجاں بحق اور زخمی ہوئے۔
وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ غفارماما2012میں گرفتار ہوا،8سال سے مقدمہ التوا کا شکار ہے، جس پر اسپیشل پراسکیوٹر نے کہا کہ 2017میں عزیر بلوچ گرفتار ہوا ،اس کیخلاف ملٹری ٹرائل چل رہاتھا ، لیاری آپریشن کے زیرالتوامقدمات کی سماعت شروع ہوچکی ہے۔