اشتہار

کرونا کی تشخیص اور صحت یابی، ڈاکٹر ظفر مرزا نے سب بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا کو شکست دے کر صحت یاب ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ’مجھے آکسیجن کا مسئلہ نہیں تھا مگر کمزوری اور جسم میں درد زیادہ تھا، میرے تجربے میں آیا کہ پانی کا زیادہ استعمال اور اچھی غذا کا خیال رکھنا ضروری ہے‘۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ میری کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہے، میں اب کرونا سے صحت یاب ہوگیا ہوں، پاکستان میں دو لاکھ 37 ہزار لوگ اب تک صحت یاب ہوچکے ہیں‘۔

- Advertisement -

معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ’کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ڈاکٹر کے مشور پر عمل کیا اور خود کو گھر میں آئسولیٹ کرلیا تھا، ہمیں کھانےمیں مقدار سے زیادہ معیارپر توجہ دیناچاہیے، میں نے ڈاکٹر ہونے کے باوجود طبیب کے مشورے اور ہدایت پر ہی عمل کیا اور اپنی مرضی سے کوئی دوا نہیں لی کیونکہ یہ خطرناک ہوسکتا تھا‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کرونا سے متعلق عالمی اداروں کے اندازے دھرے کے دھرے رہ گئے، ظفر مرزا

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھاکہ ’ہرشخص کی علامات میں فرق ہوتاہے، ڈاکٹرز اسی کے مطابق دوا دیتے ہیں، میں نے دی گئی ہدایت پر صرف پیناڈول دوا استعمال کی اور کچھ بھی نہیں لیا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ وائرل انفیکشن ہوتاہے تو اُس کے ساتھ ذہنی دباؤ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے، اسی وجہ سے آئیسولیشن کے دوران مریض بہت دباؤ کا شکار ہوتے ہیں،  میں نےآئیسولیشن کےدوران قرآن پاک کا ترجمہ پڑھا، وہ کتابیں پڑھیں جو کافی عرصےسے پڑھاناچاہتا تھا مگر مصروفیت کی وجہ سے پڑھ نہیں سکتا تھا‘۔

معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ کرونا سے صحت یابی کے بعد دوبارہ وائرس سے متاثر ہونے کا امکان بھی ہوسکتا ہے، ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہم اپنے اور بین الاقوامی تخمینوں سےگزر چکے ہیں، بہت سےممالک میں کیسز دوبارہ بھی بڑھےہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپیل کی کہ عید اورمحرم آنےوالے ہیں ہمیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے،اگر احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑا تو کرونا کی صورت حال خراب ہوسکتی ہے اور وائرس بہت تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں