لاہور: نجی ہوٹل کو غیر قانونی شراب لائسنس اجرا کیس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے۔
ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف 2 افراد وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہو گئے ہیں، سابق ڈی جی ایکسائز سمیت دو افراد نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ وعدہ معاف گواہ بننے والے دوسرے شخص کا نام راز میں رکھا جا رہا ہے، دونوں وعدہ معاف گواہان نے بیان دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ آفس سے لائسنس جاری کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔
شراب لائسنس کیس میں عثمان بزدار کے
خلاف 2 افراد وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار، ذرائع…#ARYNewsUrdu pic.twitter.com/LxmpFwFrsZ— ARY Videos (@ARYVideos) August 12, 2020
یاد رہے کہ آج قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شراب کےغیر قانونی لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کیا تھا، جہاں انھیں ایک سوال نامہ دے دیا گیا ہے، اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔
نجی ہوٹل کو شراب کا لائسنس عثمان بزدار نے جاری کیا یا کسی اور نے؟ حقیقت سامنے آ گئی
نیب کی مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو جاری کردہ سوالات 12 صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
آج قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں نیب کےسامنے پیش ہوا اور اپنا موقف پیش کیا. انکوائری کے معاملے پر نیب کو حقائق سے آگاہ کیا اور ابہام دور کرنےکیلئے حقائق سامنے رکھے
نئےپاکستان میں کوئی قانون سےبالاتر نہیں
قوم نےکل قانون شکنی اور آج قانون پسندی کا مظاہرہ دیکھا
— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) August 12, 2020
پیشی کے بعد عثمان بزدار نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں نیب میں پیش ہوا اور اپنا مؤقف پیش کیا، میں نے انکوائری کے معاملے پر نیب کو حقائق سے آگاہ کیا، نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، قوم نے کل قانون شکنی اور آج قانون پسندی کا مظاہرہ دیکھا، ہم پنجاب میں قواعد و ضوابط کے مطابق امور حکومت چلا رہے ہیں۔