لاہور : سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کی نااہلی کیلئے درخواستیں مسترد کر دیں اور قرار دیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے احسن عابد کی جانب سے مخدوم برادران کی نا اہلی کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت نے الیکشن لڑتے وقت اپنے اثاثے چھپائے، دونوں بھائیوں کو آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
عدالت نے قرار دیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی، عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے انتخابی عذرداری دائر کی، آپ کو الیکشن پٹیشن دائر کرنے کے تقاضے پورے کرنے چاہیئیں تھے۔
دلائل کے بعد عدالت نے مخدوم برادران کی نااہلی کیلئے درخواستیں مسترد کر دیں۔
یاد رہےوفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار اور صوبائی ہاشم جواں بخت کی نااہلی کیلئےاحسن عابد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا تھا کہ خسرو بختیار نے این اے 177 اور ہاشم جواں بخت نے پی پی 259 سے انتخاب میں کامیابی حاصل کی ، دونوں بھائیوں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور انہیں ظاہر نہیں کیا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ خسرو بختیار وفاقی وزیر اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت صوبائی وزیر ہیں۔ نیب ملتان کو ان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دی، کارروائی نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
دائر درخواست کے مطابق عدالت نے نیب کو قانون کے مطابق زیرالتواء درخواست کا تین ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ انکوائری کی پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ نہیں کیا جا رہا، دونوں بھائیوں کے اثاثے ایک سو ارب سے زائد ہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کو آرٹیکل 63 کے تحت نااہل قرار دینے کا حکم دیا جائے۔