ٹوکیو: جاپان کی پروڈکشن کمپنی نے کروناصورت حال کے دوران مصنوعی طور پر دنیا کا پہلا ایسا بھوت بنگلا تیار کیا ہے جہاں بدروحیں شہریوں کو سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ڈراتی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کروناوائرس نے جہاں دیگر کئی معلامات اور اداروں میں تبدیلیاں پیدا کردی ہیں وہیں تفریح فراہم کرنے کے لیے بھوت بنگلے کا تصور بھی بدل گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاپانی دارالحکومت میں دنیا کا پہلا ڈرائیو ان بھوت بنگلا تیار کیا گیا ہے، گیراج میں بنائے گئے بھوت بنگلے کا ایک سیشن 20 منٹ کا ہوتا جس میں طرح طرح کے بھوت اور زومبیز صارفین کو ڈراتے ہیں۔
اس دوران بدروحوں اور شہریوں کے درمیان سماجی فاصلے کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔ اس بنگلے کا تجربہ کرنے کے لیے آنے والے لوگوں کو اپنی گاڑی میں آنا ہوتا ہے اور انہیں 8000 ین یعنی 75 ڈالرز کی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔
اگر کسی صارف کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے اور وہ پھر بھی بھوت بنگلے کا مزہ لینا چاہتے ہیں تو انہیں بھوت بنگلے کی فیس کے علاوہ 1000 ین الگ سے دینے ہوں گے جس کے بعد انہیں کمپنی کی اپنی گاڑی کی سہولت دی جائے گی۔