اسلام آباد : وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان آئندہ دس سال میں 70 فیصد بجلی ملکی توانائی ذرائع سے پیدا کرے گا اور نئی توانائی پالیسی سے شمسی و ونڈ توانائی کی پیداواری شرح میں اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب سے ترکی کے سفیر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور توانائی کے شعبے میں پاک ترکی باہمی تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی گئی۔
وفاقی وزیر عمر ایوب نے نئی قابلِ تجدید توانائی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا 2030 تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ30 ہوگا اور پاکستان آئندہ دس سال میں 70 فیصد بجلی ملکی توانائی ذرائع سے پیدا کرے گا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نئی توانائی پالیسی سے شمسی و ونڈ توانائی کی پیداواری شرح میں اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر ترک سفیر نے کہا کہ ترکی اورپاکستان کے مابین توانائی کے شعبےمیں تعاون وشراکت جاری رہے گا اور دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
یاد رہے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ آج انرجی سےمتعلق پالیسی منظور کی گئی ہے،2025 تک 20 فیصد بجلی قابل تجدیداور متبادل ذرائع سے حاصل کی جائےگی۔
عمر ایوب نے بتایا تھا کہ قابل تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول کے لیے بولی کا عمل ہو رہا ہے،سائنسدان اور انجینئرز ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے آلات تیار کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ تھر کے کوئلے کے ذخائر بھی مجموعی طلب کے 10 فیصدتک بجلی حاصل کریں گے، 2030 تک60 فیصد بجلی اندرونی ملکی ذخائر سے بنے گی۔