واشنگٹن : سیاہ فام شہری پر پولیس اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ کے خلاف ریاست ویسکانسین میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ حمایت کرنے والے ملک امریکا میں سیاہ فام شہریوں حقوق تلف کرنے کے ساتھ ساتھ پر تشدد کارروائیوں کا نشانہ بھی بنایا جانے لگا۔
گزشتہ دنوں امریکی ریاست ویسکانسین کے شہر کنوشا میں امریکی پولیس اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شہری کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اسے انتہائی نازک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم ابھی تک اس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
ریاست ویسکانسین کے گورنر ٹونی اورس نے سیاہ فام شہری پر فائرنگ کے حوالے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ امریکی شہری کا نام یاکوب بلیک بتایا ہے اور لکھا ہے کہ ہم حد سے زیادہ طاقت کے استعمال کے مخالف ہیں۔ پولیس نے اس سیاہ فام امریکی شہری پر فائرنگ کی وجوہات کی تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
سوشل میڈیا پر آنے والے ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ سیاہ فام شہری ایک گاڑی کی طرف جا رہا تھا کہ دو پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا اور ایک پولیس اہلکار نے اس پر فائرنگ شروع کر دی۔