اسلام آباد: مشکوک شخص کی 50 سے زائد ملکی اور غیر ملکی بینکوں میں 1.1 ارب کی ٹرانزیکشن پر ایف بی آر حرکت میں آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے منی لانڈرنگ میں ملوث مشکوک افراد کے خلاف کارروائی کی ہے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایک مشکوک شخص کے ٹیکس پروفائل سے مشکوک بینک ٹرانزیکشن کی معلومات ملی ہیں۔
ایف بی آر کے رابطے پر مذکورہ مشکوک شخص 1.1 ارب کی مشکوک بینک ترسیلات کا جواب نہیں دے سکا، مشکوک شخص کے ساتھی نے بھی 32 کروڑ سے زائد کی مشکوک بینک ترسیلات کیں، دونوں مل کر کام کرتے تھے، اور 50 سے زائد ملکی اور غیر ملکی بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر ان اکاؤنٹس میں 1.4 ارب روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں، دونوں کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی شق 8 کے تحت شکایت درج کر لی گئی۔
ایف بی آر نے 4.36 ارب روپے کی ٹیکس چوری پکڑلی
دریں اثنا، ایف بی آر نے پشاور میں ایک چھاپے کے دوران غیر قانونی سگریٹ کے 80 کارٹن ضبط کر لیے ہیں۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل ایف بی آر نے لاہور میں ایک فوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ میں ٹیکس کا بڑا فراڈ پکڑا تھا، معلوم ہوا تھا کہ فراڈ سے 4.36 ارب روپے کا واجب الادا سیلز ٹیکس چوری ہوا ہے، مینوفیکچرنگ یونٹ پر 2.45 ارب روپے کا ڈیفالٹ سرچارج واجب الادا ہے۔