کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے گجرنالے پر تجاوزات کےخلاف فوری آپریشن روکنےکی استدعامستردکردی اور درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں گجرنالے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روکنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزار نے کہا کہ طیبہ آباد گلبرگ ٹاؤن میں 50 سال سےرہائش پذیرہو ، گھرقانونی طور پر کے ایم سی سے لیزکرایا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 3 دن پہلےگجرنالے پرآپریشن شروع کیاگیا، مساجدسےاعلانات کرکےگھرتوڑےجارہےہیں، کےایم سی کو لیز گھر توڑنے سے روکاجائے۔
عدالت نے گجرنالے پر تجاوزات کےخلاف فوری آپریشن روکنےکی استدعامستردکردی اور درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔
یاد رہے 2 ستمبر کو : شہر قائد میں ندی نالوں کے اطراف تجاوزات ہٹانے کیلئے کے ایم سی نے آپریشن شروع کردیا، مذکورہ آپریشن تین مراحل میں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں گجر نالے کے اطراف کیفے پیالا اور نالا اسٹاپ کے قریب قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
گجر نالے کے اطراف تجاوزات کے خلاف آپریشن سے قبل علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا، مکانات خالی کرانے کے اعلانات پر ناظم آباد نمبر چار کی سڑک کو شہریوں نے احتجاجاً بند کر دیا اور مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا تاہم پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا تھا۔
کےایم سی کے سینئرڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ شہر میں بیک وقت3مقامات پر آپریشن کیا جائے گا، کیفے پیالہ سے ضياالدين اسپتال تک تجاوزات کا خاتمہ ہوگا، دوسراآپریشن کیفے پیالہ سے تین ہٹی کی طرف کیا جائے گا جبکہ تیسرا آپریشن نیو کراچی نالے پر کیا جائے گا۔