نئی دہلی: بھارت میں آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر پابندی عائد کیے جانے کے دو روز بعد 21 سالہ طالب علم نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست مغربی بنگال کے ضلع نادیہ سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ طالب علم پریتم ہالڈر نے مبینہ طور پر پب جی گیم کھیلنے نہ ملنے پر پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
پولیس کے مطابق آئی ٹی آئی کا طالب علم مبینہ طور پر اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پایا گیا۔
پریتم کی والدہ کا کہنا تھا کہ جمعے کی صبح ناشتے کے بعد وہ اپنے کمرے میں چلا گیا پھر اسے کھانے کے وقت آواز دی تو کوئی نہیں آیا، میں کمرے کی طرف گئی تو کمرہ اندر سے بند تھا، پریتم کو آوازیں لگاتی رہی لیکن اس نے دروازہ نہیں کھولا۔
رتنا کے مطابق پریشانی کے عالم میں پڑوسیوں کو بلایا، انہوں نے آکر دروازہ توڑا تو پریتم پنکھے سے لٹکا ہوا تھا۔
پریتم کی والدہ کے مطابق گیم پر پابندی لگنے کے بعد سے وہ پریشانی میں مبتلا تھا، وہ دن رات گیم کھیلنے میں مصروف رہتا تھا اور جب اسے گیم کھیلنے نہیں تھا تو اس نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاندان میں پریتم کی بہن، والدہ رتنا، ایک ملازمہ اور والد بسوجیت شامل ہیں۔
پولیس نے خودکشی کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، یاد رہے کہ بھارت نے چین کی 100 سے زائد ایپلی کیشن پر پابندی عائد کررکھی ہے۔