میرپورخاص: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق صدر کو حساب دینا پڑتا ہے لیکن معاون خصوصی کو نہیں، بیرون ملک پراپرٹی بنانے والے اسپیشل اسسٹنٹ کب وضاحت دیں گے؟
آج پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری میرپورخاص میں نیوز کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی جماعت سے تعلق رکھنے والے کرپشن کیسز کے باوجود بیرون ملک پکنک مناتے ہیں، سابق صدر کو حساب دینا پڑتا ہے، لیکن معاون خصوصی کو نہیں۔
بلاول بھٹو حکومت پر برس پڑے، انھوں نے کہا ایک اور اسپیشل اسسٹنٹ پانامہ میں بھی ملوث ہیں، ایک اسپیشل اسسٹنٹ نے ذمہ داری کا فیصلہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیا لیکن وزیر اعظم نے استعفیٰ نہیں مانا، کرپشن الزامات لگے تو باپ بیٹے لندن میں کرکٹ انجوائے کر رہے ہیں، نیا پاکستان میں ایک نہیں دو پاکستان ہیں، قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے توشہ خانہ ریفرنس مذاق قرار دے دیا، کہا حساب توشہ خانہ کا نہیں اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی کا لے رہے ہیں، آصف زرداری کے خلاف توشہ خانہ کیس سمیت تمام کیس سیاسی ہیں، چیئرمین پی پی نے نیوز کانفرنس میں زراعت ایمرجنسی لگانے اور کسانوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ بھی کیا، کہا کہ وزیر اعظم سندھ حکومت کی طرح کسانوں کے ساتھ آ کر بیٹھیں۔
انھوں نے مزید کہا سندھ حکومت اکیلے قدرتی آفت کا سامنا نہیں کر سکتی، وفاق اپنی ذمے داریاں پوری کرے، وزیر اعظم 5 گھنٹے کے ٹرپ پر سندھ نہ آئیں، یہاں آ کر بیٹھیں، کپتان بن کرمتاثرین کی مد د کریں، غریب کسانوں اور چھوٹے کاشت کاروں کو ریلیف دیا جائے۔
بلاول بھٹو نے وفاقی وزرا کو مشورہ دیتے ہوئے کہا پہلے انسان پھر سیاست دان بنو، پہلےانسان بنو پھر وزیر بنو، امید ہے وزیر اعظم اپنے وزرا کو بیان بازی سے روکیں گے، پاکستان کو ایک ہونا پڑے گا تاکہ عوام کو ریلیف پہنچا سکیں۔