ماسکو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اہم علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ماسکو میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہریدین سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤن نے دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اظہار اطمینان بھی کیا۔
ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ اہم علاقائی و عالمی امور پر ایس سی او سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔
انھوں نے کہا پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے قائم جوائنٹ منسٹیریل گروپ اور کثیر الجہتی جوائنٹ ورکنگ گروپس اہم فورمز ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، صنعت و حرفت، ٹرانسپورٹ، زراعت اور سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا، دونوں کے مابین افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیر خارجہ نے اپنے تاجک ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا، انھوں نے کہا بھارت بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے-
انھوں نے کہا پاکستان عالمی برادری کو بھارتی عزائم سے مسلسل باخبر رکھے ہوئے ہے، بھارت اپنی ہندوتوا سوچ کے ذریعے پورے خطے کے امن و استحکام کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے۔
وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعاون کے فروغ اور باہمی دل چسپی کے امور پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے لیے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔