کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جبکہ پولیس افسر شفیق تنولی نے ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کرا دیا ہے۔
کراچی پولیس کے مطابق ابھی کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ حملہ آور دھماکے میں زخمی ہوا یا فرار ہوگیا تاہم دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد سے تفتیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل کے سیٹ کے نیچے نصب کیا گیا تھا اور دھماکہ خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ساتھ جوڑا گیا تھا، حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل کا چیچس نمبر غائب ہے۔
حملے کے وقت پولیس افسر شفیق تنولی گاڑی ڈرائیو کررہے تھے جبکہ حملے میں ان کا محافظ جاں بحق ہوگیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد اور نٹ بولٹ کا استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس افسر شفیق تنولی نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت وہ گاڑی میں موجود تھے، حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل پر ایک حملہ آور سوار تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے قبل حملہ آور سے موٹرسائیکل پھسل گئی، جس سے حملہ آور موٹرسائیکل سے کود گیا اور موٹرسائیکل گاڑی سے ٹکراتے ہی دھماکے سے پھٹ گئی۔