پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

20 ستمبر اے پی سی کی تاریخ طے ہے، روایتی فیصلوں سے فائدہ نہیں ہوگا: مولانا فضل الرحمان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کی تاریخ طے ہو چکی، 20 ستمبر کو اے پی سی میں تمام معاملات پر گفتگو ہوگی، جب تک ٹھوس فیصلے نہیں ہوں گے روایتی فیصلوں سے فائدہ نہیں ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر ان کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کی میزبان پیپلز پارٹی ہے، ٹھوس قسم کے فیصلے نہ ہونے تک روایتی قراردادوں کی کوئی اہمیت نہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ملک میں فرقہ واریت کی جو آگ بھڑک رہی ہے اس پر ریاست کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر فرائض انجام دیں گے تو کوئی ٹکراؤ نہیں ہوگا۔

ایک صحافی کے سوال پر کہ گینگ ریپ والوں کو سرعام پھانسی ہونی چاہیے؟ مولانا نے جواب دیا کہ اس پر ابھی سوچا نہیں، نواز شریف کے دور میں سرعام پھانسی سے کیا جرائم رک گئے تھے، سرعام پھانسی کا ایگزیکٹو اختیار حکومت کو ہوتا ہے، مجرموں کے ذہنوں میں سزا کا خوف پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں، ایک صحافی کے سوال پر انھوں نے کہا میں چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے آیا تھا، ملاقات میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہو سکی، چوہدری صاحب سے صرف حلوہ کھایا اور قہوہ پیا، ان کی طبیعت ایسی نہیں کہ ان پر سیاسی بوجھ ڈالا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں