کراچی : پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے سےثبوت نے پولیس کو مروہ کے قاتلوں تک پہنچا دیا، کپڑے کے ٹکڑوں کی مدد سے پولیس نے ملزم فیض کو گرفتارکیا۔
تفصیلات کے مطابق مروہ زیادتی وقتل کیس کی تفتیش کے اہم نکات سامنے آگئے ، پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باریک بینی سےکی گئی تفتیش سے ملزمان پولیس کی گرفت میں آئے اور چھوٹے سے ثبوت نے پولیس کو مروہ کے قاتلوں تک پہنچا دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مروہ کی لاش 2کپڑوں میں لپٹی ہوئی ملی تھی، دونوں کپڑوں کے ٹکڑوں سے مالکان کی تلاش علاقے میں شروع کی ، دکانوں، ٹھیلے بانوں اور درزیوں سے کپڑوں کی شناخت کرائی گئی۔
پولیس نے کہا درزی محمدجاویدنے کپڑےکے ٹکڑوں کو شناخت کیا، جاوید نے پولیس کوبتایایہ کپڑےمیری دکان میں بچھےہوئےتھے، یہ کپڑےمیں نے اپنے ملازم درزی فیض عرف فیضو کو دیے تھے، جس کے بعد فیض سےمتعلق خفیہ طورپر جانچ میں معلوم ہواوہ عادی جرائم پیشہ ہے، درزی کی دکان کے مالک کے بیان کی روشنی میں پولیس نےملزم فیض کو گرفتار کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم فیض مقتولہ کےگھر سے5 سے6مکان چھوڑکر تنہارہائش پذیر تھا، ملزم کی اہلیہ اسے5سے6سال قبل چھوڑکرچلی گئی، ٹھوس شہادتوں کی روشنی میں پولیس نے فیض عرف فیضو کو گرفتار کیا، ملزم فیض عرف فیضونے دوران تفتیش سب اگل دیا، ملزم فیض کی نشاندہی پر اس کے ساتھی عبداللہ کو بھی گرفتار کیا گیا۔