اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے کلسٹر ایمونیشن کا استعمال تمام کنونشن کے خلاف ہے، بھارت جودھ پور میں 11پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے واقعے کی تفصیلات چھپا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کورونا کی وجہ سے پہلی باراقوام متحدہ کاورچوئل اجلاس ہو رہا ہے ، وزیراعظم اور وزیر خارجہ ورچوئل اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں ، وزیراعظم کل جنرل اسمبلی اجلاس میں خطاب کریں گے ، وزیراعظم خطاب میں کورونا وبا سمیت اہم معاملات پرخطاب کریں گے۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے سارک کونسل وزرائے خارجہ میں بھی ورچوئلی شرکت کی ہے ، انھوں نے خطاب میں کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر بات کی۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے سارک ممالک کی ترقی کےلیےتعاون کے فروغ پربات کی اور کشمیر کی صورتحال پر سارک ممالک کی توجہ مبذول کرائی۔
کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ابھی بھی غیر قانونی محاصرہ جاری ہے ، پاکستان نے3کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی عدالتی تحقیقات کامطالبہ کیا، 2ماہ بعد بھارتی فوج نے 3کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کا اعتراف کیا۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے بھارتی فوج کا بیان مظالم اور جرائم کا اعتراف ہے ، بھارتی فوج کےسنگین جنگی جرائم کی جوڈیشل انکوائری کےتحت تحقیقات ہونی چاہییں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کا خاتمہ کرے، اس حوالے سے او آئی سی کے مذمتی بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی کوشش مسترد کرتا ہے، بھارت کا کوئی غیر قانونی قدم قابل قبول نہیں ، بھارت کشمیریوں سے حق رائے دہی چھیننا اورمقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ، جون سےاب تک بھارت نےہزاروں جعلی ڈومیسائل جاری کیے.
ایل او سی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بھارت سیز فائرپر محاذ گرم رکھے ہوئے ہے ، رواں سال تاحال سیز فائر کی 2300 سے زائد خلاف ورزیاں کی گئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج بھی اسلام آباد میں تعینات سفارتکاروں کوایل او سی کادورہ کرایاجارہاہے ، پاکستان نے اقوام متحدہ اورعالمی میڈیا کاایل او سی کے دورے پرخیرمقدم کیا جبکہ بھارت ایل او سی اورمقبوضہ کشمیر میں عالمی برادری کو جانے کی اجازت نہیں دےرہا، مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
زاہد حفیظ چوہدری نے جودھ پور واقعے سے متعلق کہا کہ بھارت نے تاحال جودھ پور میں 11پاکستانی ہندوؤں کے قتل کی تحقیقات سےآگاہ نہیں کیا ، جودھ پور واقعہ پر حکومت اور عوام کو سخت تشویش ہے، بھارت پروپیگنڈاکررہاہے، پاکستانی ہندو جوطویل مدت ویزے پر بھارت گئے اور واپس آگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت واقعے کی تفصیلات چھپا رہا ہے، پاکستان ہندو کونسل کو جودھ پورواقعےپر سخت تشویش ہے، تمام پاکستانی شہریوں کی سیکیورٹی ہماری ذمے داری ہے۔
ترجمان نے کہا پاکستان نےکرتارپور راہداری کو کھول دیا، بھارت ایسانہیں کر رہا، دنیا بھر میں بھارت کی اقلیتوں سے سلوک پر لے دے ہورہی ہے، بھارت کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ریکارڈ سب کے سامنے ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے کلسٹر ایمونیشن کا استعمال تمام کنونشن کے خلاف ہے، اس قسم کے اسلحہ کا استعمال ممنوع اور انسانی حقوق کے خلاف ہے، ہم نے جے سی پی اواےپر امریکی و دیگر بیانات دیکھے ہیں ، سمجھتے ہیں جےسی پی او اے سفارتی طریقہ سے مسائل کے حل کی کوشش ہے۔
پاک افغان تعلقات کے حوالے سے زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کےدرمیان سرحددشوار گزار ہے، اسی لئے بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا گیا، حکومت پاکستان جلد باڑ لگانے کا عمل مکمل کرنا چاہتی ہے، بارہا بارآور کرایا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے امریکاسے پرانے اور دیرپا تعلقات ہیں، بہت سے ایشوز پر ہمارے تعلقات اچھے ہیں اور ہم ملکر کام کرتے ہیں، امیدہےنئے امریکی سفیر دونوں ممالک میں تعلقات کے لیےکام کریں گے،ترجمان
انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کادورہ طے شدہ ہے جس میں افغان امن عمل پربات ہوگی، پاکستان واحد ملک ہےجو کہتا رہا افغان مسئلے کاکوئی فوجی حل نہیں۔