تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

پاکستان کی ہندو برادری بھارت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی

اسلام آباد : پاکستان کی ہندوں برادری کی جانب سے بھارت میں پاکستانی ہندو مہاجر خاندان کے گیارہ افراد کے پراسرار قتل کے خلاف اسلام آباد میں مظاہرہ کیا گیا۔

اس سے قبل اس خاندان کے رشتہ دار جنوبی صوبے سندھ میں بھی احتجاجی ریلیاں نکال چکے ہیں،اسلام آباد میں ان مظاہرین نے کہا کہ وہ بھارتی سفارت خانے کے باہر احتجاج کریں گے، ان مظاہرین کی جانب سے بھارتی سیکرٹ سروس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے ان گیارہ ہندوؤں کو جودھ پور میں مشتبہ طور پر زہر دے کر ہلاک کیا۔

یہ مظاہرین گزشتہ شب بغیر کسی اطلاع کے اسلام آباد پہنچے تھے اور انہوں نے ہمیں انصاف چاہیے جیسے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین کی ان پولیس اہلکاروں سے ہلکی جھڑپ بھی ہوئی، جو انہیں بھارتی سفارت خانے کی جانب جانے سے روک رہے تھے۔

شرکاء نے اسلام آباد میں مودی اور بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیارہ ہندوؤں کی ہلاکت کا واقعہ بھارت کے سیکولرازم چہرے پر بدنما داغ ہے، بھارتی حکومت نے سدباب اور انصاف نہ کیا تو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

پاکستان ہندو کاؤنسل کے سرپرست اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت میں 11پاکستانی ہندوؤں کا قتل ہوا، واقعہ 9اگست کا ہے ، 10اگست کوواقعے پر آواز اٹھائی ،واقعے پربھارت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں۔

پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ نے کہا کہ بھارت ایک طرف ڈیڑھ سال سے کشمیریوں پر مظالم کررہاہے، عالمی میڈیا مجھ سے رابطے میں ہے بھرپور احتجاج ریکارڈکرائیں گے، ہمارا مقصد ریڈ زون مین روڈ بلاک کرنے کا نہیں ہے۔

جب تک انصاف نہیں ملے گا، دھرنا جاری رہے گا، رمیش کمار 

واضح رہے کہ نو اگست کے بعد بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹوں میں کہا تھا کہ پاکستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے اس خاندان کے افراد نے خودکشیاں کی ہیں۔ اسلام آباد حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بھارتی حکومت نے ان سے کوئی ایک رپورٹ بھی شیئر نہیں کی۔

Comments

- Advertisement -