کراچی: گزشتہ روز سپر ہائی وے پر نوری آباد کے قریب حیدرآباد سے کراچی آنے والی وین میں آگ لگنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد آج 15 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ موٹر وے پر نوری آباد کے قریب وین حادثے کے وقت گاڑی میں بچوں اور خواتین سمیت 25 مسافر سوار تھے، وین سے دوسری گاڑی کا بونٹ اڑ کر ٹکرایا تھا، جس کے بعد وین کو آگ لگ گئی۔
جس بونٹ سے حادثہ ہوا وہ بھی جائے حادثے سے مل گیا ہے، جس گاڑی سے بونٹ ٹوٹ کر گرا تھا اسے ڈرائیور بھگا کر لے گیا تھا۔
گزشتہ روز اس حادثے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے تھے، آج ایک اور زخمی دوران علاج چل بسا، جب کہ ایک بچی کی لاش بھی برآمد ہوئی، سول اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 60 سالہ عبدالرشید دوران علاج چل بسا، برنس سینٹر میں اب بھی 6 مریض زیر علاج ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہے۔
بچی کے حوالے سے ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ بہ ظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ آگ سے بچانے کے لیے ماں نے بچی کو چادر میں لپیٹ لیاتھا، آج جب خاتون کی لاش سے چادر ہٹائی گئی تو اس میں سے بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
ادھر ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں تمام میتیں مکمل جھلس چکی ہیں، تمام لاشوں کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے ہیں، ڈی این اے رپورٹس کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی، میتیں عباسی اسپتال سے سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے منتقل کی جا رہی ہیں۔دوسری طرف حادثے کے 12 زخمی حیدرآباد سول اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں سے تاحال کسی کی بھی حتمی شناخت نہیں ہو سکی ہے، ورثاگھڑی، انگوٹھی بطور نشانی دکھا کر پیاروں کی لاشیں لے جانا چاہتے ہیں، لیکن مکمل ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔