اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے طلبہ یونین کے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اصولی طور پر اس کے حق میں ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں شفقت محمود نے کہا ہے کہ طلبہ یونین ایک اہم معاملہ ہے اور ہم اصولی طور پر اس کے حق میں ہیں، لیکن ہم نے تعلیمی اداروں کو سیاسی چپقلش کی آماج گاہ نہیں بنانا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے پرانا دور دیکھا ہے جہاں طلبہ یونین کے مثبت پہلو نمایاں تھے، لیکن پھر سیاسی جماعتوں کا یونینز میں بڑا عمل دخل ہوگیا تھا، جس سے تعلیمی ادارے سیاسی چپقلش کی آماج گاہ بنے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ طلبہ یونین سے متعلق جلد کام شروع کر دیا جائے گا، اس سلسلے میں ایسا منصوبہ بنایا جائے گا کہ ماحول تعلیمی رہے اور طلبہ کی سرگرمیاں بھی جاری رہیں۔
طلبہ یونین کی بحالی کے بل کی تحریک پیش، حکومتی و اپوزیشن ارکان یک زبان
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز پر پابندی ختم کرنے کے بل کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی، جس پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین سب یک زبان ہو گئے تھے۔
اس سے محض ایک دن قبل سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کیا تھا، اسٹوڈنٹ یونین بل2019 میں کہا گیا تھا کہ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہتر کرنا اور نظم و ضبط پیدا کرنا ہوگا، طلبہ یونین غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کام کریں گی، اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یونین کے ممبرز طلبہ منتخب کریں گے۔