تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

سعودی استاد کی اپنے ہم وطنوں کی بھلائی کے لیے قابل فخر کوشش

ریاض: سعودی عرب میں ایک استاد نے قابل تقلید قدم اٹھا کر اپنے گھر کی بیرونی دیوار پر عوامی بک شیلف بنا دیا، شیلف سے مقامی شہری کتابیں لے بھی جاتے ہیں اور وہاں نئی کتابیں رکھنے بھی لگے ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک سعودی استاد حسن آل حمادہ نے اپنے گھر کی دیوار پر کتابوں کے تبادلے کے لیے بک شیلف نصب کیا ہے، مذکورہ استاد مشرقی سعودی عرب کی کمشنری القطیف کے رہتے ہیں۔

ان کے قائم کردہ اس شیلف سے مقامی شہری کتابیں لے بھی جاتے ہیں اور وہاں نئی کتابیں رکھنے بھی لگے ہیں۔

ایک مقامی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حسن آل حمادہ نے اس حوالے بتایا کہ انہوں نے اپنی پہلی کتاب سنہ دراصل 1997 میں شائع کی تھی، تب سے وہ یہ سوچتے رہے کہ لوگوں میں کس طرح مطالعے کی عادت کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ 3 برس قبل مکان کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کا خیال آیا تھا مگر کئی رکاوٹیں ایسی آئیں کہ اس پر عملدر آمد نہ ہوسکا۔ اس سال سعودی عرب کے 90 ویں قومی دن کے موقع پر اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا۔

ان کے مطابق پہلے دن 90 کتابیں بک شیلف میں رکھی تھیں جو اب بڑھ کر 270 ہوچکی ہیں۔ مقامی شہری اس میں بے حد دلچسپی لے رہے ہیں۔

آل حماد کا کہنا تھا کہ گھر کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کی وجہ یہ بھی تھی کہ بعض لوگ کتابیں پڑھتے ہیں اور پھر ان کے گھروں میں انہیں رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی۔ ایسے افراد بجائے ان کتابوں کو ضائع کرنے کے یہاں بک شیلف میں لا کر رکھ سکتے ہیں۔

اسی طرح کئی افراد مطالعہ کرنا چاہتے ہیں مگر وہ کتاب خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، انہی تمام افراد کے لیے یہ بک شیلف تعلیم اور مطالعے کا ایک ذریعہ ثابت ہورہا ہے۔

Comments

- Advertisement -