گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں اے ایس آئی نے والدین سے ناراض ہوکر مدد کے لیے تھانے پہنچنے والی لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے چندا قلعہ میں لڑکی گھر والوں سے ناراض ہوکر مدد کے لیے تھانے پہنچی تھی، گھر جانے سے انکار پر بہن سے جھگڑا ہوا تو اے ایس آئی علی اکبر نے لڑکی کو سمجھانے کے بجائے تھپڑ مارنا شروع کردئیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر تھانیدار علی اکبر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گوجرانوالہ میں خاتون پرتھانیدار کے تشدد کے واقعہ پر آرپی او گوجرانوالہ سے فوری رپورٹ طلب کرلی
"تشدد کرنے والے تھانیدار کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی کی جائے" – وزیراعلیٰ پنجاب
تھانیدار کو گرفتار کر کے FIR درج کر لی گئی pic.twitter.com/n73iMnAvbI
— Government of Punjab (@GOPunjabPK) October 6, 2020
واضح رہے کہ تھانیدار علی اکبر کے لڑکی پر بدترین تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے رپورٹ طلب کی تھی۔
اے ایس آئی کا کہنا تھا کہ لڑکی اپنا گھر چھوڑ کر لڑکے کے گھر آگئی تھی، واپسی کے لیے سمجھانے کی کوشش کی تو سمجھ نہ آنے پر اسے تھپڑ مارے، لڑکی کو تھپڑ مارنے پر شرمندہ ہوں۔
ذرائع کے مطابق تھانہ صدر کے ایس ایچ او کی مدعیت میں اے ایس آئی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔